برین ٹیومر کے ساتھ زندگی گزارنا
اس مرض کے حوالے سے ہر کسی کے جذبات میں اتار چڑھاؤ ایک قدرتی بات ہے، اور کوئی بھی جذبہ "صحیح" یا "غلط" نہيں ہوتا۔
برین ٹیومر کی تشخیص کے بعد، زندگی فوراً تبدیل ہوجاتی ہے۔ ہر کسی کا تجربہ مختلف ہوتا ہے، لیکن کسی اور کے ساتھ دکھ درد بانٹنے سے یہ سفر کچھ حد تک زیادہ آسان ہوسکتا ہے۔ برین ٹیومر فاؤنڈيشن آف پاکستان آپ کو معلومات، آگاہی، اور معاونت فراہم کرنے کے ساتھ آپ کو اپنے جیسے دوسرے لوگوں سے بات کرنے کے مواقع فراہم کرے گا، تاکہ آپ اور آپ کے پیاروں کا بوجھ کم کیا جاسکے۔
آپ تنہا نہيں ہیں۔
اس میں کوئی شک نہيں ہے کہ برین ٹیومر کی تصدیق آپ کی دنیا بدل کر رکھ دے گی۔ اس مرض کے حوالے سے ہر کسی کے جذبات میں اتار چڑھاؤ ایک قدرتی بات ہے، اور کوئی بھی جذبہ "صحیح" یا "غلط" نہيں ہوتا۔ ہوسکتا ہے کہ آپ ایک روز بہت خوش باش ہوں، لیکن اگلے ہی روز آپ کو ایسے لگے کہ دنیا جینے کے قابل نہيں رہی۔ یہ عدم یقینی برین ٹیومر کی تشخیص کے مشکل ترین پہلوؤں میں سے ایک ہے۔ ڈاکٹروں کی پیشگوئیاں کتنی ہی مثبت ہوں، ایسے کئی لوگ ہیں جنہيں ٹیومر کے واپس آنے کا ڈر ستاتا رہتا ہے۔
برین ٹیومر کے شکار یا برین ٹیومر کا کامیابی سے مقابلہ کرنے والے افراد کا زندگی گزارنے کا طریقہ پوری طرح بدل جاتا ہے۔ ممکن ہے آپ کو اپنے غذا اور کھانے پینے کے طریقے میں تبدیلی کرنی پڑے، اور ہوسکتا ہے کہ آپ کو معاونت حاصل کرنے کے لئے دوسرے دروازے کھٹکانے کی ضرورت پیش آئے۔ یہ بھی ہوسکتا ہے کہ آپ کو اپنی پیشہ ورانہ اہداف کی نظرثانی کرنی پڑے یا اپنی زندگی کے متعلق اپنا نظریہ بدلنا پڑے۔ ان تمام مشکلات کے باوجود برین ٹیومر کے شکار کئی لوگوں کا کہنا ہے کہ انہيں اپنی تشخیص کے بعد ایسے لگا جیسے انہيں زندگی کا نیا مقصد مل گیا ہو۔
ہم آپ کو برین ٹیومر کے ساتھ نئی زندگی گزارنے کے لئے چند مفید مشورے پیش کرنا چاہتے ہيں:
-
اپنے مستقبل کے بجائے اپنے حال کے بارے میں سوچیں - ہم جانتے ہيں کہ آپ اپنے مستقبل کے بارے میں پریشان ہیں، لیکن اس وقت اپنے ذہنی دباؤ کو کم رکھنے کی کوشش کریں۔ آنے والے کل کے بجائے آج پر توجہ دیں۔
-
اپنے کمپیوٹر پر اپوائنٹمنٹس اور میٹنگز کی یاد دہانی کے لئے آٹومیٹک یاد دہانیاں لگائيں۔
-
چیک لسٹس بنائيں تاکہ آپ ایک نظر میں دیکھ سکیں کہ آپ نے اب تک کیا کرلیا ہے اور کیا کرنا باقی ہے۔
-
کام مکمل کرنے کے لئے وژول یا آڈیٹری طریقہ کار، جیسے کہ کلر کوڈنگ یا ٹائمرز، سے فائدہ اٹھائيں۔
-
اپنے دوستوں اور گھر والوں کی مدد حاصل کریں - جو لوگ آپ کے قریب ہیں، ان سے مدد مانگنے سے نہ ہچکچائيں۔
-
اپنے علاج کے ساتھ صحت مند غذا کھائيں اور باقاعدگی سے ورزش کریں - صحت مند غذا اور باقاعدہ ورزش کی بدولت نہ صرف آپ کی توانائی برقرار رہے گی بلکہ آپ کے لئے تھکن، ذہنی اضطراب اور ڈپریشن کا مقابلہ کرنا زیادہ آسان ہوگا۔
-
سپورٹ گروپس تلاش کریں - اکثر برین ٹیومر سے متاثرہ دوسرے افراد سے بات کرکے دل کا بوجھ ہلکا ہوسکتا ہے۔ اپنے علاقے میں ایک سپورٹ گروپ میں حصہ لیں یا اپنی ہیلتھ کیئر ٹیم سے اس سے سلسلے میں مشورہ کریں۔ آپ برین ٹیومر فاؤنڈیشن آف پاکستان کے مفت آن لائن سپورٹ گروپ میں بھی شمولیت اختیار کر سکتے ہيں۔
خوراک اور غذائیت
صحت بخش غذا تھکن کا مقابلہ کرنے، بہتر محسوس کرنے، اور آپ کے جسم کو توانا رکھنے میں معاونت ثابت ہوسکتی ہے، اور اس سے آپ کے لئے علاج کے منفی اثرات سے نمٹنا زيادہ آسان بھی ہوگا۔ تاہم ممکن ہے کہ آپ کا تجربہ دوسروں سے مختلف ہو۔ کئی لوگ برین ٹیومر کی تشخیص کے بعد بھی پہلے کی طرح ہی کھاتے ہیں، لیکن بعض افراد بھوک لگنے کے باوجود بھی کھانا نہيں کھا پاتے۔ آپ کو علاج کے دوران متلی یا قے بھی ہو سکتی ہے۔ جن افراد کو کھانے کے اوقات کے درمیان قے یا متلی کی شکایت ہو، انہيں دن میں تین کے بجائے چھ سے آٹھ بار کھانا کھانے کا مشورہ دیا جا سکتا ہے۔ زيادہ میٹھے، چکنے، فرائی، یا تیز بو رکھنے والے کھانوں سے ہر ممکنہ حد تک اجتناب کریں۔ اپنے ڈاکٹر سے بات کرنا نہ بھولیں۔ ہوسکتا ہے کہ دوا یا غذا تبدیل کرنے سے آپ کو فائدہ پہنچے۔
صحت بخش غذا کے سات ستون:
1.
"سفید" کھانوں کا استعمال ترک کردیں
سفید رنگ کے کھانوں کو اکثر بہت زیادہ پراسیس کیا جاتا ہے، جس کا مطلب ہے کہ ان میں غذائیت کم اور چینی زیادہ ہوتی ہے۔ اس میں سفید ڈبل روٹی سرفہرست ہے۔ تاہم ہر قسم کی ڈبل روٹی آپ کے لئے نقصان دہ نہيں ہوتی۔ اناج سے بنی ڈبل روٹی فائبر، سیلینیم، وٹامن بی اور وٹامن ای سے بھرپور ہوتی ہے۔
2.
رنگ برنگے پھل اور سبزیاں کھائيں
کسی بھی سبزی یا پھل کا رنگ جتنا زیادہ گہرا ہوگا، اس میں غذائیت اتنی ہی زيادہ ہوتی ہے۔ مثال کے طور پر ہرے پتوں کی سبزیاں (جیسے کہ پالک)، اور مٹر وٹامن بی، وٹامن سی، فولاد، پروٹین، اور فائبر سے پھرپور ہیں۔ کین کی شکل میں دستیاب پھل اور سبزیوں سے اگر اس سے آپ کا کام آسان ہوتا ہے تو انہيں بلاجھجھک کھائيں۔ آپ اپنی غذا میں فروزن پھل اور سبزياں بھی شامل کر سکتے ہيں۔
3.
فائٹو کیمیکلز کے متعلق معلومات حاصل کریں
فائٹوکیمیکلز (phytochemicals) پودوں سے حاصل ہونے والے غذائی اجزاء کو کہا جاتا ہے. ان سے بظاہر نظام مدافعت کو تقویت ملتی ہے اور آپ کے جسم کی بیکٹیریا اور وائرسز سے لڑنے کی صلاحیت میں اضافہ ہوتا ہے، جو آپ کو کینسر کا بہتر طور پر مقابلہ کرنے میں مدد کرتا ہے۔ فائٹو کیمیکلز سے بھرپور غذا میں پیاز، لہسن، ہرے پتے کی سبزیاں، گاجر، شکرقند، خوبانی، چائے، کافی، وٹامن سی سے بھرپور پھل، بروکولی، گوبھی، کیل، پھول گوبھی، بیریاں، لوبیہ، اور ثابت اناج شامل ہيں۔
4.
زیادہ سے زیادہ پانی پئيں
ہمیں دن میں کم از کم آٹھ گلاس پانی پینے کی ضرورت ہوتی ہے، لیکن کیموتھراپی کے نتیجے جسم سے ضائع ہونے والے پانی کی کمی پوری کرنے کے لئے، آپ کو اس سے زيادہ پانی پینا چاہیے۔ بعض دفعہ ادویات کے باعث مریضوں کا وزن بڑھتا ہے اور ان کا جسم پھولنے لگتا ہے، جس کی وجہ سے وہ اکثر پانی پینے سے کتراتے ہيں۔ تاہم اس وقت پانی کی مقدار کم کرنے سے آپ کی طبیعت مزید بگڑ سکتی ہے۔
5.
صحت بخش چکنائی کھائيں
Omega-3s جیسی صحت بخش چکنائی نظام مدافعت کے قدرتی حملہ آور سیلز کی سرگرمی اور افادیت میں اضافہ کرتی ہے، جس سے آپ کو کینسر کو مات دینے میں مدد مل سکتی ہے۔ فلیکس سیڈ (السی) Omega-3 کا بہترین ذریعہ ہے۔ کوشش کریں کہ صبح ناشتے کے ساتھ یا دن میں کسی دوسرے وقت ایک سے دو کھانے کے چمچے السی کھائيں۔ سالمن، ٹراؤٹ، اور ہیرنگ جیسی چکنی مچھلی کے علاوہ کینولا یا اخروٹ کے تیل سے بھی Omega-3 کی ضروریات پوری کی جاسکتی ہيں۔
6.
80/20 فاعدے پر عمل کریں
کسی کے لئے بھی ہر وقت صحت بخش غذا لینا ممکن نہيں ہے۔ کوشش کریں کہ کم از کم 80 فیصد اوقات صحت بخش کھائيں تاکہ آپ کو محرومی کا احساس نہ ہو۔
7.
ائسنس یافتہ اور رجسٹرشدہ ماہر غذائیت سے مشورہ کریں
اگر آپ مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہيں یا اگر آپ غذائی اہداف حاصل کرنا چاہتے ہيں تو اپنے ڈاکٹر سے یا کسی رجسٹرشدہ ماہر غذائیت سے ضرور مشورہ کریں۔
برین ٹیومر کے جذباتی اثرات
یہ جاننے کے بعد کہ آپ برین ٹیومر کے شکار ہیں، کئی مختلف قسم کے جذبات سے گزرنا ایک قدرتی بات ہے۔ ہوسکتا ہے کہ آپ ایک روز اپنے مستقبل سے خوف زدہ ہوں اور دوسرے ہی روز آپ پرامید محسوس کرنے لگيں۔ اس مرض کی تشخیص کے بعد زندگی ہمیشہ کے لئے بدل جاتی ہے، لیکن اگر آپ کوشش کریں تو آپ بھی بے شمار دوسرے لوگوں کی طرح اس نئی حقیقت کے ساتھ زندگی گزارنا سیکھ سکتے ہيں۔
برین ٹیومر کے جذباتی اثرات
ہر کسی کا جذباتی ردعمل مختلف ہوتا ہے، لیکن عام طور پر برین ٹیومر کے افراد ان چھ مراحل سے گزرتے ہيں۔
صدمہ/سکتہ
ایسی کوئی چیز نہيں ہے جو آپ کو ڈاکٹر سے برین ٹیومر کی تصدیق حاصل کرنے کے لئے تیار کر سکے کچھ دیر کے لئے سکتے میں چلے جانا ایک قدرتی بات ہے۔ "برین ٹیومر" کا نام سن کر بعض لوگ اتنا بوکھلا جاتے ہيں کہ وہ چیخنے چلانے کے بجائے کچھ دیر کے لئے کچھ کہہ اور سوچ نہيں پاتے۔ یہ آپ کے دماغ کا آپ کو پریشانی سے بچانے کا طریقہ ہے، اسی لئے پریشان ہونے سے گریز کریں۔
انکار
صدمے سے نکلنے کے بعد، کچھ لوگ انکار کی کیفیت میں چلے جاتے ہيں۔ وہ خود کو اور دوسروں کو یہی کہتے ہيں کہ انہيں کچھ نہيں ہوا۔ یہ بھی ہمارے دماغ کا خود کو زيادہ سوچنے سے روکنے کا ایک طریقہ ہے۔
غصہ
اپنے دماغ کو برین ٹیومر کے بارے میں سوچنے کی اجازت دینے کے بعد کئی لوگوں کو غصے کا احساس ہونے لگتا ہے۔ وہ یہ بات ماننے کو تیار نہيں ہوتے کہ وہ اس مرض کا شکار ہوئے ہیں، اور اکثر اپنا غضہ اپنے قریبی دوستوں یا گھر والوں پر نکالنا شروع کردیتے ہيں۔ ایسے اوقات کے دوران دوسروں پر چیخنے چلانے کے بجائے اپنے جذبات کا اظہار کرنے کی کوشش کریں۔ کھل کر کہیں کہ آپ کو بہت غضہ آرہا ہے۔ اپنے جذبات کا اظہار کرنے سے ان پر قابو پانا اور دوسروں کے لئے آپ کی مدد کرنا زيادہ آسان ہوگا۔
خود کو ذمہ دار ٹھہرانا
کہنے کو تو خود کو ذمہ دار ٹھہرانے کی کوئی وجہ نہيں ہے، لیکن اس بات سے انکار نہيں کیا جاسکتا کہ یہ ایک قدرتی فعل ہے۔ کچھ لوگ سوچنے لگتے ہیں کہ اگر وہ پہلے زيادہ ورزش کرلیتے، یا پہلے ڈاکٹر کے پاس چلے جاتے، تو شاید ایسا نہ ہوتا۔ یاد رکھیں کہ برین ٹیومر آپ کی وجہ سے نہيں ہوا، اور اس کا شکار ہونا آپ کے بس میں نہیں تھا۔ ڈاکٹروں کو بھی آج تک یہ بات نہيں معلوم ہوسکی ہے کہ کچھ لوگ برین ٹیومر کا شکار کیسے ہوجاتے ہیں۔
ذہنی اضطراب اور ڈپریشن
برین ٹیومر کی تشخیص کے بعد ذہنی اضطراب اور ڈپریشن کا شکار ہونا عام بات ہے۔ اگر آپ کی دل کی دھڑکن ہوجائے، بھوک ختم ہو جائے، نیند میں خلل ہو، یا آپ مسلسل ناامیدی یا اداسی کی لپیٹ میں رہ رہے ہوں تو اپنے ڈاکٹر کو ضرور بتائيں، تاکہ وہ ان جذبات کے سلسلے میں آپ کی مدد کرسکیں یا آپ کو حسب ضرورت دوسرے وسائل فراہم کرسکیں۔
قبولیت
ایک وقت ایسا آتا ہے جب برین ٹیومر کے شکار افراد اپنی نئی حقیقت کے ساتھ جینے اور اپنے علاج سے وابستہ مشکلات کا مقابلہ کرنے کے لئے تیار ہوجاتے ہیں۔ یہ سچ ہے کہ برین ٹیومر کی تشخیص کے بعد آپ کی زندگی ویسی نہيں رہے گی جیسے پہلے تھی، لیکن تشخیص، علاج اور اپنے جذبات کو بہتر طور پر سمجھنے سے آپ کے لئے ان تبدیلیوں کے ساتھ زندگی گزرانا زیادہ آسان ہوسکتا ہے۔ ایک سپورٹ گروپ اسے سلسلے میں بہت فائدہ مند ثابت ہوسکتا ہے۔ اس طرح آپ دوسروں سے مشورہ کرسکیں گے اور یہ جان سکیں گے وہ اپنا غم ہلکا کرنے کے لئے کیا کر رہے ہیں۔
ملازمت پر واپسی
برین ٹیومر کی تشخیص کے بعد کئی لوگ دوبارہ اپنی ملازمت شروع کردیتے ہیں۔ تاہم کچھ لوگ نوکری چھوڑ کر اپنے گھر والوں کے ساتھ زيادہ سے زيادہ وقت گزارنے کا فیصلہ کرتے ہیں۔ کوئی بھی فیصلہ صحیح یا غلط نہيں ہوتا۔ آپ کو وہی فیصلہ کرنا چاہئیے جو آپ کو صحیح لگے۔
ہم اپنی ملازمت دوبارہ شروع کرنے والے افراد کے لئے کچھ مفید مشورے پیش کرنا چاہتے ہيں۔
اپنے رفقاء کار سے کھل کر بات کریں
ہ بات درست ہے کہ آپ کی صحت آپ کا نجی معاملہ ہے۔ تاہم اپنے رفقاء کار کو اپنی بیماری کے بارے میں بتانے سے آپ کی پیشہ ورانہ زندگی زيادہ آسان ہوسکتی ہے۔ ایسا نہ کرنے سے ان کے لئے آپ کی رویے کے اتار چڑھاؤ اور آپ کی تھکن کو سمجھنا اور اس سے نمٹنا مشکل ہوجائے گا۔ اس کے علاوہ، ان کے لئے آپ کے کام میں آسانیاں پیدا کرنا بھی ممکن ہوگا۔ ہم آپ کو اپنے سپروائزر یا سوشل ورکر کے ساتھ بات کرنے کا بھی مشورہ دیتے ہیں۔
کام مکمل کرنے کے طریقے ڈھونڈیں
آپ کے دماغ کو بہتر ہونے میں 18 سے 24 مہینے لگ سکتے ہيں۔ اس کے لئے آپ کو اپنے علاج کے جذباتی اور جسمانی اثرات سے نمٹنے کے لئے بھی وقت درکار ہوگا۔ اپنے سپروائزر سے بات کرکے اپنے پراجیکٹس کے لئے ایسی ڈیڈلائنز مقرر کریں جنہیں حاصل کرنا آپ کے لئے ممکن ہو۔ کوشش کریں کہ بس اتنا ہی کام کریں جتنا آپ آسانی سے کر سکیں۔ آپ کو بہتر محسوس ہونے میں وقت لگے گا، اسی لئے صبر سے کام لیں۔
آپ اپنی کارکردگی میں کس طرح اضافہ کرسکتے ہيں؟
جائے کار میں اپنی کارکردگی میں اضافہ کرنے کے کئی طریقے ہیں۔
حقیقت پسندی سے کام لیں
سب کچھ کرنا کسی کے لئے بھی ممکن نہيں ہوتا۔ اسی لئے کوشش کریں کہ بس اتنا ہی کام کریں جتنا آپ سے ہوسکے۔ معلوم کریں کہ آپ سے کس وقت سب سے زیادہ کام ہوتا ہے، اور اپنے سب سے مشکل کام اس دورانیے میں مکمل کرنے کی کوشش کریں۔
پیشہ ورانہ مشکلات سے نمٹنے کے لئے اپنے شیڈول میں لچک پیدا کریں
برین ٹیومر یا اس کے علاج کے نتیجے میں بعض افراد معذوری کا شکار ہوسکتے ہيں۔ معذوری سے مراد جسمانی یا ذہنی کمزوری ہے جس کی وجہ سے روزمرہ زندگی متاثر ہو۔ اس میں یادداشت کمزور پڑنا، اور چلنے پھرنے اور کسی چیز پر اپنی پوری توجہ دینے میں دشواری شامل ہوسکتے ہيں۔ اگر آپ کے ساتھ ایسا ہو تو آپ جس کمپنی کے لئے کام کرتے ہيں، وہ آپ کی مدد کر سکتی ہے۔ یہ معاونت مندرجہ ذیل شکلوں میں دستیاب ہوسکتی ہے:
-
آپ کی پیشہ ورانہ ذمہ داریوں میں کمی
-
اوقات کار میں لچک
-
ملازمت کے سلسلے میں معاونت فراہم کرنے کے لئے عارضی کوچنگ
-
معاون ٹیکنالوجی
-
آپ کو ایسا کام دینا کو جو آپ کی صلاحیتوں کے لحاظ سے مناسب ہو
-
ضروری علاج کے لئے بغیر تنخواہ کے چھٹیاں