کلینیکل ٹرائلز
کلینیکل ٹرائلز کا مقصد علاج کی ٹیسٹنگ، مناسب خوراک کا تعین، اور منفی اثرات کے متعلق معلومات حاصل کرنا ہے۔ کلینیکل ٹرائلز اکثر چار مراحل پر مشتمل ہوتے ہيں، لیکن اگر پہلے تین مراحل کے بعد زیرچانچ ادویات یا دیگر اقسام کی ادویات کی افادیت ثابت ہوجائے تو ایف ڈے اے یا دیگر متعلقہ ضابطہ کار اتھارتی اس علاج کو منظوری دے دیتے ہيں اور اس کے اثرات پر کڑی نظر رکھتے ہيں۔
جب بھی ادویات کے کلینیکل ٹرائلز کی بات کی جاتی ہے تو اکثر ان کے مرحلے کا بھی تذکرہ کیا جاتا ہے۔ ایف ڈے اے کے ضوابط کے تحت، کسی بھی دوا کی منظوری یا نامنظوری کے متعلق فیصلہ کرنے سے پہلے ابتدائی تین مراحل مکمل ہونا ضروری ہيں۔
خطرات اور فوائد
آپ کے ذہن میں یہ سوال اٹھ سکتا ہے کہ اگر محققین کو ہی معلوم نہيں ہے کہ کوئی دوا کام کرتی ہے یا نہيں تو کلینیکل ٹرائلز میں شرکت کرنے سے کیا فائدہ ہوگا؟ یہ ایک بہت اچھا سوال ہے۔ یہ سچ ہے کہ کلینیکل ٹرائلز میں شرکت کرنا خطرہ سے خالی نہيں ہے، لیکن ساتھ ہی یہ آپ کے لئے بہت فائدہ مند بھی ثابت ہوسکتے ہیں۔ ماضی میں اس قسم کے ٹرائلز میں کئی زیادتیاں ہوئی ہیں، لیکن اب آپ کی صحت اور پرائیویسی کے تحفظ کے حوالے سے قوانین بہت سخت ہوگئے ہيں۔